“وہ مجھ سے بحث کرنے لگا !بولا جب الله پاک فرماتا ہے کہ میں تمهاری شہ رگ سے قریب ہوں تو اب وسیلے کی کیا ضرورت ہے اور میں کسی نسبت کو بهی نہیں مانتا بس قرآن پڑھو اور خود ہی عمل کر لو.”
—میں نے پوچھا قرآن میں یہ آیت بهی ہے “اے ایمان والو میری طرف وسیلہ تلاش کرو “
—اور الله پاک نے انبیاء اور اپنے درمیان جبرائیل امین کو کیوں رکها؟
—اور عام لوگوں اور اپنے درمیان انبیاء کو کیوں وسیلہ رکها ،وه تو قادر مطلق ہے سب انسانوں کو ڈائریکٹ وحی فرما دیتا یا سب کیلئے ایک ایک کتاب اتار کرعمل کرنے کا حکم دے دیتا مگر اس نے درمیان میں وسیلہ رکها…
—اب رہی بات نسبت کی تو اصحاب کہف کے کتے کا نام انکی نسبت کی وجہ سے قرآن میں ہے ،
—هد هد کا ذکر سلیمان علیہ السلام کی نسبت کی وجہ سے قرآن میں ہے ،
—ایک معمولی خاک نشین لنگڑی چیونٹی کا ذکر جس نے لشکر سلیمان کی آمد کی خبر دی اور سلیمان علیہ السلام نے 6میل دور سے اسکی بات سنکر تبسم فرمایا ،
—میں نے عرض کی کعبہ کے غلاف کو کیوں چومتے ہو ،ہاتھ لگاتے ہو ،لپٹتے ہو؟
قرآن کا غلاف ،قرآن کی جلد تو قرآن نہیں ہے اسکی بهی تعظیم و توقیر کرتے ہو ،
حجر اسود کو بوسہ کیوں دیتے ہو ،آب وگل سے بنے کعبہ کا طواف اور نماز کی سمت سب نسبت ہی کی تو باتیں ہیں .
—سیدنا عمر فاروق نے حجر اسود کو مخاطب کر کے فرمایا “تو پتھروں میں سے ایک پتهر ہی ہے ،میں اسلئے تجھے چوم رہا ہوں کیونکہ میرے آقا علیہ صلوۃ و سلام نے تجھے چوما “
—میں نے کہا مضبوط کشتی کے بغیر سمندر عبور کر سکتے ہو ؟
—میں نے کہا یہ بهی سنا ہے کہ جسکا کوئی مرشد نہیں اسکا مرشد شیطان ہے . وہ برباد کر دےگا تم کو !
خیر وہ میری بات مان گیا اور دوسرے دن ایک مرد کامل کے ہاتھ میں اپنا ہاتھ دے کر نجات پا گیا، مجهے کہنے لگا تم اتنی دیر سے کیوں ملے ہو؟؟؟ میں نے اپنی پچاس سالہ زندگی ضائع کر دی.
میں نے کہا میں تمہیں بہت جلدی ملا ہوں کیونکہ موت سے پہلے توبہ سے سارا ماضی پاک ہو جاتا ہے اور کئے گناہ ہوتے ہیں اور بن نیکیاں جاتی ہیں اس سے بڑی رحمت اور کیا ہو سکتی ہے .
آج وہ اس جہان فانی سے کامیابی سے رخصت ہو کر دار البقا میں پہنچ گیا ہے ،ہو سکتا ہے وہ ہم گناہ گاروں کی نجات کا وسیلہ بن جائے آخر نسبت والا بندہ جو تها……
الله پاک ہم سب کو سچی نسبت عطا فرمائے اور حضور پاک صلی الله علیہ وآله وسلم کے وسیلہء جمیلہ سے فلاح و نجات عطا فرمائے … آمین ثم آ مین
(ماخوذ)
خاکپائےنقشبندو اولیا۶
Comments are closed.